Surprise Me!

کشمیر کی پہلی خاتون افسانہ نگار "واجدہ تبسم گورکو" سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کی خصوصی گفتگو

2025-11-06 5 Dailymotion

<p>سرینگر، (پرویز الدین): جموں وکشمیر کے نسائی ادب میں جب ہم اردو افسانے کی بات کرتے ہیں تو افسانہ نگاری میں واجدہ تبسم گورکو کا نام سر فہرست آتا ہے۔ واجدہ تبسم اپنی منفرد اور جداگانہ تحریروں کے ذریعے بہت کم عرصے میں افسانہ نگاری میں اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں اور حال ہی میں ان کی چوتھی کتاب "سکوت گم ہے" کے نام سے منظر عام پر آئی۔ یہ اپنی نوعیت کی ایسی پہلی کتاب ہے جو کہ کسی خاتون افسانہ نگار نے منی افسانچوں پر تحریر کی ہے۔<br><br>"سکوت گم ہے" میں 75 کہانیاں ہیں۔ جن کے موضوعات الگ الگ تو ہے لیکن ایک ایک کہانی سماجی معاملات و مسائل کی بھر پور طریقے سے عکاسی کرتی ہے۔ واجد تبسم گورکو کہتی ہیں کہ یہ میری چوتھی کتاب ہے لیکن اس کو تحریر کرتے وقت میں نے اس بات کو دھیان میں رکھا ہے کہ آج کل کے تیز رفتار دور میں قاری تک کم از کم وقت میں بات پہنچائی جائے اور نہ صرف قارئین کو پڑھنے میں مزا آئے بلکہ ہر کوئی اسے آسانی سے سمجھ بھی پائے۔ </p><p>واجدہ تبسم بیک وقت کئی اوصاف کی حامل</p><p>واجدہ تبسم گورکو نے مزید کہا کہ اس میں ان موضوعات کو چھوا گیا جو کہ میں نے خود محسوس کیے ہیں اور جن سے بلواسطہ یا بلاواسطہ طور پر معاشرے کا ہر فرد گزرتا ہے۔ جموں و کشمیر کے نسائی ادب میں اردو افسانہ کی تاریخ میں واجدہ تبسم گورکو کا نام سنگ بنیاد کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ بیک وقت ایک کامیاب شاعرہ، افسانہ نگار، مضمون نگار، کالم نگار اور بہترین صحافی کی حیثیت سے جانی اور پہچانی جاتی ہیں۔ </p>

Buy Now on CodeCanyon